سکون دل کی طلب میں جو بے قرار نہیں
سکون دل کی طلب میں جو بے قرار نہیں
وہ اپنے درد محبت سے شرمسار نہیں
خوشی سے کون اٹھاتا ہے غم زمانے میں
یہ جبر وہ ہے کہ جس پر کچھ اختیار نہیں
سب اپنی ذات کی جانب ہیں آج گرم سفر
کوئی کسی کے لئے محو انتظار نہیں
کچھ اس طرح تری چشم کرم نے لوٹا ہے
مجھے خود اپنی تباہی کا اعتبار نہیں
نظر فریب بہاروں سے کھیلنے والے
تری نظر میں ابھی حاصل بہار نہیں
ہر ایک غم کا مداوا ہے خود فراموشی
وہ ہوشیار بہت ہے جو ہوشیار نہیں
جلاؤ بدرؔ شب غم چراغ اشکوں کے
کہ ان چمکتے ستاروں کا اعتبار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.