سکون قلب نہاں ہے حسیں نظاروں میں
محبتوں کے ہیں پیغام آبشاروں میں
نہ پوچھ ہجر کے ماروں کا حال دل ہم سے
عذاب سہتے ہیں تنہائی کا بہاروں میں
ہر ایک موج میں ہنگامہ ہے قیامت کا
سکوت کتنا ہے دیکھو ذرا کناروں میں
کسی بھی طور یہ بالکل سند نہیں بنتی
بڑھا کے پیش جو کرتے ہیں اشتہاروں میں
کچھ اس مزاج سے جیون یہاں گزارا ہے
ہمارا نام بھی آئے گا خاکساروں میں
اسے بھی ہم تو غنیمت ہی جانتے ہیں آج
نظرؔ جو آتے ہیں دو چار غم گساروں میں
ہمارا سب سے بڑا المیہ یہی تو ہے
یہ دہر بٹ جو گیا ہے کئی حصاروں میں
ضروری کیا ہے ہر اک بات کھل کے کہنے کی
بتایا کیجئے کچھ کچھ نظرؔ اشاروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.