سکون زیست بھی کھونا کوئی مذاق نہیں
سکون زیست بھی کھونا کوئی مذاق نہیں
غزل میں درد پرونا کوئی مذاق نہیں
یہ دل نکال کے رکھنا تو پہلے کاغذ پر
پھر آنسوؤں سے بھگونا کوئی مذاق نہیں
کسی کی نیند اڑانا تو پھر بھی آساں ہے
مگر سکون سے سونا کوئی مذاق نہیں
سفر حیات کا چلنا ہے جیسے شعلوں پر
غموں کے بوجھ کو ڈھونا کوئی مذاق نہیں
لہو تمام ہی اشکوں میں ڈھلتا جاتا ہے
کسی کی یاد میں رونا کوئی مذاق نہیں
خوشی نصیب میں سب کے لکھی نہیں ہوتی
حسین خواب سنجونا کوئی مذاق نہیں
لیا مذاق میں جس نے گیا وہ دنیا سے
کہا تھا میں نے کرونا کوئی مذاق نہیں
یہ شاعری ہے تماشہ نہیں کوئی صاحب
لہو سے آنکھ کا دھونا کوئی مذاق نہیں
نقاب اوڑھ لے کوئی نظرؔ شرافت کا
مگر شریف بھی ہونا کوئی مذاق نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.