سکون زندگی حاصل نہیں ہے
سکون زندگی حاصل نہیں ہے
ابھی بندہ کسی قابل نہیں ہے
مصائب سے گریزاں ہونے والے
وہ کیا انسان جس کے دل نہیں ہے
سمجھتا ہو جو خود کو سب سے قابل
یقیناً وہ کسی قابل نہیں ہے
محبت لب پہ ہو اور دل میں نفرت
مری طینت میں یہ شامل نہیں ہے
مآل کشتی و طوفاں نہ پوچھو
یہ لگتا ہے کہیں ساحل نہیں ہے
جسے چاہو جہاں برباد کر دو
تمہیں آسان ہے مشکل نہیں ہے
کسی بھی شخص سے نفرت برتنا
مرے آداب میں داخل نہیں ہے
کوئی اتنا بتا دے ظالموں کو
خدا مظلوم سے غافل نہیں ہے
جہاں شاکی ہے تجھ سے اے مرے دوست
نہیں ہے کوئی تو منزلؔ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.