سکوں کو چھوڑ کے غم بے حساب لاتا ہوں
سکوں کو چھوڑ کے غم بے حساب لاتا ہوں
سہانے خواب بھی سارے خراب لاتا ہوں
جو تم نے توڑے پرانے تھے سارے کے سارے
ذرا رکو نیا کوئی میں خواب لاتا ہوں
مکان نہر کنارے تمہیں مبارک ہو
میں کم سہی مگر آپ اپنا آب لاتا ہوں
وہ بولے مجھ سے محبت گناہ تھی سو میں
انہیں لٹانے کو اپنے ثواب لاتا ہوں
کہانی مجھ کو سناؤ نہ اور لوگوں کی
میں اپنے واسطے اپنی کتاب لاتا ہوں
تمہارے ہر گلے کا ہر سوال کا سالمؔ
تو میرے دل سے گر اترے جواب لاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.