Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکون کچھ تو ملا دل کا ماجرا لکھ کر

شہزاد احمد

سکون کچھ تو ملا دل کا ماجرا لکھ کر

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    سکون کچھ تو ملا دل کا ماجرا لکھ کر

    لفافہ پھاڑ دیا پھر ترا پتہ لکھ کر

    سمجھ میں یہ نہیں آتا خطاب کیسے کروں

    حروف کاٹ دیے میں نے بارہا لکھ کر

    قلم نے ٹوکا بھی دل کی صدا نے روکا بھی

    مگر جو اس نے کہا میں نے دے دیا لکھ کر

    ہجوم غم میں زباں ساتھ جب نہ دے پائی

    جو حال دل کا تھا میں نے سنا دیا لکھ کر

    اب اس کی باری ہے اب اختیار اس کا ہے

    کہیں کا میں نہ رہا اس کو بے وفا لکھ کر

    بھلا سا کوئی بھی اک نام اس کا رکھ لینا

    پر اس کے نام کو آنکھوں سے چومنا لکھ کر

    میں اپنی حسرت دل کا حساب کیسے دوں

    یہ ڈھیر میں نے لگایا ذرا ذرا لکھ کر

    مجھے تو اپنے لیے راستہ تراشنا ہے

    میں کیا کروں گا کسی کا لکھا ہوا لکھ کر

    ملی ہے اس کے سبب اتنی روشنی شہزادؔ

    بجھا دیے کئی سورج اسے دیا لکھ کر

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 957)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے