سکوں نہ تھا مگر اتنا بھی انتشار نہ تھا
سکوں نہ تھا مگر اتنا بھی انتشار نہ تھا
ہمارے چاروں طرف خوف کا حصار نہ تھا
تمام عمر خزاں میں جھلستے گزری ہے
ہمارے سر پہ کبھی سایۂ بہار نہ تھا
رہا ہمیشہ کسی اور کے تصرف میں
خود اپنے دل پہ کبھی اپنا اختیار نہ تھا
ہر ایک ہاتھ اٹھائے ہوئے تھا یوں پتھر
کہ جیسے شہر میں کوئی گناہ گار نہ تھا
امیر شہر کے چہرے کے داغ دھبے تھے
فصیل شہر پہ چسپاں وہ اشتہار نہ تھا
ہزار دفتر معنی کھنگال ڈالے نازؔ
مگر کہیں بھی کوئی حرف اعتبار نہ تھا
- کتاب : Sahra Mein Ek Boond (Pg. 53)
- Author : Naz Quadri
- مطبع : Maktaba Sadaf, Muzaffarpur (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.