سکون پیار تبسم بہار گل شبنم
خوشی میں زیست کو کیا کیا سمجھ گئے تھے ہم
غموں سے قلب و نظر کا بدل گیا عالم
مگر مزاج تبسم نہ ہو سکا برہم
یہ کس کو ڈھونڈتے پھرتے ہیں میرے دیدۂ نم
کہاں وہ لوگ جو اب بانٹ لیں حیات کے غم
کس آفتاب صفت شخص کے رکے تھے قدم
چراغ دیر و حرم کے ہیں آج تک مدھم
جنوں کی راہ سے گزرا نہیں کوئی شاید
کسی جگہ تو دکھائی دے کوئی نقش قدم
خرد پہنچ کے وہاں آج ناز کرتی ہے
وہ جس مقام پہ کل تک گزار آئے ہم
رہ وفا سے گزرنا محال ہو جاتا
اگر نصیبؔ نہ ہوتا ہمارے ساتھ یہ غم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.