سکوں سے رات بتاتے تھے موج کرتے تھے
سکوں سے رات بتاتے تھے موج کرتے تھے
جب اس کے خواب نہ آتے تھے موج کرتے تھے
فضول آ گئے صحرا سے شہر میں ہم لوگ
وہاں پہ خاک اڑاتے تھے موج کرتے تھے
گھرے ہوئے ہیں زمانے کے اب عذابوں سے
یہ لوگ ناچتے گاتے تھے موج کرتے تھے
کسی کے رنگ میں ڈھلنے سے ہو گئے بے رنگ
ہم اپنے رنگ بناتے تھے موج کرتے تھے
امیر شہر کے پکوان سے ہوئے بیمار
نمک سے روٹیاں کھاتے تھے موج کرتے تھے
ہم اس کی بزم میں تاخیر سے گئے ہر بار
جو لوگ وقت پہ آتے تھے موج کرتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.