سکوت بڑھنے لگا ہے صدا ضروری ہے
کہ جیسے حبس میں تازہ ہوا ضروری ہے
پھر اس کے بعد ہر اک فیصلہ سر آنکھوں پر
مگر گواہ کا سچ بولنا ضروری ہے
بہت قریب سے کچھ بھی نہ دیکھ پاؤ گے
کہ دیکھنے کے لیے فاصلہ ضروری ہے
تم اپنے بارے میں مجھ سے بھی پوچھ سکتے ہو
یہ تم سے کس نے کہا آئنہ ضروری ہے
گریز پائی کے موسم عجیب ہوتے ہیں
سفر میں کوئی مزاج آشنا ضروری ہے
حوالہ مانگ رہا ہے مری محبت کا
جو فوزؔ مجھ سے یہ کہتا تھا کیا ضروری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.