Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکوت غم کو بھی طرز بیاں کہنا ہی پڑتا ہے

چندر پرکاش جوہر بجنوری

سکوت غم کو بھی طرز بیاں کہنا ہی پڑتا ہے

چندر پرکاش جوہر بجنوری

MORE BYچندر پرکاش جوہر بجنوری

    سکوت غم کو بھی طرز بیاں کہنا ہی پڑتا ہے

    محبت میں خموشی کو زباں کہنا ہی پڑتا ہے

    کبھی ہم مہرباں کو مہرباں کہتے بھی ڈرتے ہیں

    کبھی نا مہرباں کو مہرباں کہنا ہی پڑتا ہے

    تقاضائے وفا کہئے اسے یا مصلحت کہئے

    زباں رکھ کر بھی خود کو بے زباں کہنا ہی پڑتا ہے

    کہاں تک ضبط کا دامن نہ چھوڑیں ہم بھی انساں ہیں

    کسی سے تو کبھی درد نہاں کہنا ہی پڑتا ہے

    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ خود منزل سے گھبرا کر

    غبار کارواں کو کارواں کہنا ہی پڑتا ہے

    میسر جس قفس میں ہو گلستاں کی سی آزادی

    تو پھر ایسے قفس کو آشیاں کہنا ہی پڑتا ہے

    گزر جاتے ہیں جو لمحے تری یادوں کے سائے میں

    انہیں تسکین دل آرام جاں کہنا ہی پڑتا ہے

    جہاں صیاد رکھ دیتا ہے کچھ تنکے نشیمن کے

    ہمیں پھر اس جگہ کو آشیاں کہنا ہی پڑتا ہے

    حریم ناز میں فریاد کا کیا کام اے جوہرؔ

    فغاں کو بھی یہاں ننگ فغاں کہنا ہی پڑتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے