Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکوت جسم کا احساس جس پیکر پہ رکھا تھا

احمد ایاز

سکوت جسم کا احساس جس پیکر پہ رکھا تھا

احمد ایاز

MORE BYاحمد ایاز

    سکوت جسم کا احساس جس پیکر پہ رکھا تھا

    دریں اثنا وہ جسم خاک اک محور پہ رکھا تھا

    بہت مانوس سی لگنے لگی وہ لمس کی حدت

    لرزتے ہاتھ کو میں نے جب اس کے در پہ رکھا تھا

    حقیقت کیا عیاں ہوتی کسی تصویر عکسی سے

    وہ اک جھوٹا نظارہ تھا وہ جس منظر پہ رکھا تھا

    یقیں محکم تھا وہ ہے بے حسی کی مورتی لیکن

    یہ سر پھر بھی عقیدت سے اسی پتھر پہ رکھا تھا

    چھلک جانا تھا آنکھوں سے لہو میری کہانی پر

    مرے ماضی کا ہر لمحہ کسی خنجر پہ رکھا تھا

    جب اس کو دیکھنی تھی بھیڑ میں بازار کی رونق

    تب اس بچے نے گھر کا بوجھ اپنے سر پہ رکھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے