سکوت لب کو شکستہ دلی سمجھتے ہیں
سکوت لب کو شکستہ دلی سمجھتے ہیں
یہ کم نگاہ فریب خودی سمجھتے ہیں
جو تیرگی میں بھٹکتے ہیں رہنما ہیں وہ
جو روشنی ہے اسے تیرگی سمجھتے ہیں
نظام کہنہ کا پڑھتے ہیں وہ قصیدہ پھر
جو رقص موت کو بھی زندگی سمجھتے ہیں
تبسم لب جاناں سے کھیلنے والے
غم وفا کو غم زندگی سمجھتے ہیں
سجائے جاتے ہیں دامن کو آج کانٹوں سے
خیال گل کو متاع کلی سمجھتے ہیں
جنوں کی داد بھلا دیں گے کیا خرد کے غلام
جو زندہ دل ہیں اسے زندگی سمجھتے ہیں
یہ ظرف اپنا ہے ناظرؔ کہ اس زمانہ نے
جو غم دیا ہے اسے ہم خوشی سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.