سکوت شر سے پگھلتے ہیں واقعات بہت
سکوت شر سے پگھلتے ہیں واقعات بہت
ہمارے شہر پہ بھاری ہے آج رات بہت
دعائیں مانگ کے لوٹے ہیں ساحلوں سے لوگ
بساط نور پہ زندہ ہے کائنات بہت
میں خود کو ڈھونڈنے نکلا تو دیکھتا کیا ہوں
حصار باندھ کے چپ ہیں وہ حادثات بہت
چلا ہوں آگ لگانے میں گھر کے جنگل کو
دراز ہو گئے دنیا میں اس کے ہاتھ بہت
- کتاب : Taziyana (Pg. 157)
- Author : Javid Nasir
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.