سکوت توڑے گا آنکھوں کو آب جو کرے گا
سکوت توڑے گا آنکھوں کو آب جو کرے گا
جو کل عدو نے کیا تھا وہ آج تو کرے گا
میں ہاتھ رکھتا ہوں سر پر سدا یتیموں کے
یہی عمل مجھے دنیا میں سرخ رو کرے گا
خود اپنے ہاتھ سے اپنا وجود چاک کیا
یہی امید کہ تو آئے گا رفو کرے گا
طویل عرصے کے بعد آج یہ گھڑی آئی
کہ تیرا عشق مرے دل سے گفتگو کرے گا
کسی کے حق میں دعا کر کے دیکھیے صاحب
فرشتہ آپ کی صحبت کی آرزو کرے گا
میں اس نگاہ کا محور نہیں ہوا اب تک
وہ مجھ کو صورت خاشاک کو بہ کو کرے گا
تری ہتھیلی کو دلہن کوئی بنا نہ سکا
یہ کام دیکھنا اب کے مرا لہو کرے گا
کسی کا ہجر موئثر ہے اس قدر آفاقؔ
کہ چاند بام پہ آنے کی جستجو کرے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.