سکوت توڑنے کا اہتمام کرنا چاہیئے
سکوت توڑنے کا اہتمام کرنا چاہیئے
کبھی کبھار خود سے بھی کلام کرنا چاہیئے
ادب میں جھکنا چاہیئے سلام کرنا چاہیئے
خرد تجھے جنون کو امام کرنا چاہیئے
الجھ گئے ہیں سارے تار اب مرے خدا تجھے
طویل داستاں کا اختتام کرنا چاہیئے
تمام لوگ نفرتوں کے زہر میں بجھے ہوئے
محبتوں کے سلسلوں کو عام کرنا چاہیئے
مرے لہو تو چشم اور اشک سے گریز کر
تجھے رگوں کے درمیاں خرام کرنا چاہیئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.