سلگ رہی ہے نظر شام کے دھندلکے میں
سلگ رہی ہے نظر شام کے دھندلکے میں
کوئی تو آئے ادھر شام کے دھندلکے میں
گزرنے والوں کو حسرت سے دیکھنے والا
یہ میں ہوں یا کہ شجر شام کے دھندلکے میں
ستارے ٹوٹ کے دامن میں آ نہیں سکتے
کوئی گمان نہ کر شام کے دھندلکے میں
تلاش تھی مجھے دنیا کی دھوپ میں جس کی
ملا وہ سایہ مگر شام کے دھندلکے میں
ترے خیال میں ڈوبا تو میں نے کیا دیکھا
افق افق ہے سحر شام کے دھندلکے میں
کوئی چراغ بکف آ رہا ہے میری طرف
یہ خواب ہے کہ خبر شام کے دھندلکے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.