سلگ اٹھے مرے موسم یہ کیا کیا تو نے
سلگ اٹھے مرے موسم یہ کیا کیا تو نے
گلوں پہ جل گئی شبنم یہ کیا کیا تو نے
زمیں نہیں ہے فقط سوگوار اس غم کی
فلک پہ چھا گیا ماتم یہ کیا کیا تو نے
نین تو سوکھ گئے درد کی تپش پا کر
نظر سے رسنے لگا غم یہ کیا کیا تو نے
رہا نہ یاد تیرے بعد کوئی اس دل کو
کہ سب کو بھول گئے ہم یہ کیا کیا تو نے
گھٹا رہا تھا تجھے اپنی ذات سے لیکن
میں خود بھی ہونے لگا کم یہ کیا کیا تو نے
پھر اس کے بعد کبھی آئینے کے آگے بھی
نظر اٹھا سکے نہ ہم یہ کیا کیا تو نے
وہ شخص چاہتا تھا عمر بھر رہے مجھ میں
جو مجھ میں توڑ گیا دم یہ کیا کیا تو نے
مری حیات مری ذات میری امیدیں
سسکتی رہتی ہیں پیہم یہ کیا کیا تو نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.