Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلگنے راکھ ہو جانے کا ڈر کیوں لگ رہا ہے

محمد احمد رمز

سلگنے راکھ ہو جانے کا ڈر کیوں لگ رہا ہے

محمد احمد رمز

MORE BYمحمد احمد رمز

    سلگنے راکھ ہو جانے کا ڈر کیوں لگ رہا ہے

    دہکتی آگ سا گردن پہ سر کیوں لگ رہا ہے

    لہو سے آبیاری کرنے والو کچھ تو سوچو

    یہ سارا باغ بے برگ و ثمر کیوں لگ رہا ہے

    پرند فکر پر ہیں سخت کیوں اس کی اڑانیں

    مسافر آج بے سمت و سفر کیوں لگ رہا ہے

    یہ کس خواہش کا مد و جزر ہیں میری نگاہیں

    مجھے سارا سمندر اک بھنور کیوں لگ رہا ہے

    ابھی روشن ہیں کچھ نقش و نگار خود فریبی

    محل اس کی رفاقت کا کھنڈر کیوں لگ رہا ہے

    مجھے کس موج میں لایا ہے استغراق میرا

    میں جس قطرے کو چھوتا ہوں گہر کیوں لگ رہا ہے

    میں ہوں اس پار ابھرتے ڈوبتے منظر میں جیسے

    ادھر جو ہونے والا تھا ادھر کیوں لگ رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے