سلگتے دشت کا منظر ہوئی ہیں
یہ آنکھیں ہجر میں بنجر ہوئی ہیں
تمہاری آرزو کو مل گیا گھر
ہماری حسرتیں بے گھر ہوئی ہیں
محبت میں تڑپ آہیں اذیت
یہ سب دشواریاں اکثر ہوئی ہے
نگاہوں میں کوئی تصویر ابھری
یہ آنکھیں آنسوؤں سے تر ہوئی ہیں
نہیں میں وہ نہیں ایسے نہ دیکھو
بہت تبدیلیاں اندر ہوئی ہے
ستاروں پر کھلے ہیں راز دل کے
تری باتیں ہی بس شب بھر ہوئی ہیں
سیا مایوس بے بس خواہشیں کچھ
مرے اپنے لہو سے تر ہوئی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.