سلگتی ہے چتا لمحات کی آہستہ آہستہ
سلگتی ہے چتا لمحات کی آہستہ آہستہ
سواری جا رہی ہے رات کی آہستہ آہستہ
خدا معلوم تم پہلو میں بیٹھے ہو کہ پرچھائیں
ابھرتی ہے مرے جذبات کی آہستہ آہستہ
مسلسل شور آہن گریۂ غم پیش ہیں پھر بھی
سنو وہ دھن کہیں نغمات کی آہستہ آہستہ
ہر اک نے اس میں اپنی داستان درد پائی ہے
وہی ہم تم نے کل جو بات کی آہستہ آہستہ
مری وحشت سہارا دے سہارا دے مجھے ورنہ
مٹا دے گی یہ رت برسات کی آہستہ آہستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.