Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلگتی ریت کی قسمت میں دریا لکھ دیا جائے

عتیق انظر

سلگتی ریت کی قسمت میں دریا لکھ دیا جائے

عتیق انظر

MORE BYعتیق انظر

    سلگتی ریت کی قسمت میں دریا لکھ دیا جائے

    مجھے ان جھیل سی آنکھوں میں رہنا لکھ دیا جائے

    تری زلفوں کے سائے میں اگر جی لوں میں پل دو پل

    نہ ہو پھر غم جو میرے نام صحرا لکھ دیا جائے

    مرا اور اس کا ملنا اب تو نا ممکن سا لگتا ہے

    اسے سورج مجھے شب کا ستارا لکھ دیا جائے

    اکیلا میں ہی کیوں آخر سجاؤں پلکوں پہ تارے

    کبھی اس کی بھی پلکوں پہ ستارا لکھ دیا جائے

    مجھے چھوڑا ہے تپتی دھوپ میں جس شخص نے تنہا

    اسے بھی غم کی دنیا میں اکیلا لکھ دیا جائے

    جو شب خوں مارتا ہے میری بستی کے اجالوں پر

    مقدر اس کے بھی گھر کا اندھیرا لکھ دیا جائے

    کہیں بجھتی ہے دل کی پیاس اک دو گھونٹ سے انظرؔ

    میں سورج ہوں مرے حصے میں دریا لکھ دیا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے