سلگتی ریت میں اک چہرہ آب سا چمکا
سلگتی ریت میں اک چہرہ آب سا چمکا
اداس آنکھوں میں جینے کا حوصلہ چمکا
اندھیری رات میں یہ کس کا نقش پا چمکا
مسافروں کی نگاہوں میں راستہ چمکا
شب فراق میں کوئی ستارہ ٹوٹا تو
ہماری سوچ میں انجانا وسوسہ چمکا
فضا میں پھیل گئے کتنے یاد کے جگنو
دیار شوق میں جب کوئی رت جگا چمکا
اداسیوں کے اندھیرے ڈرا رہے تھے مجھے
کہ حافظے میں اچانک ترا کہا چمکا
بکھر رہی ہے خیالوں میں خواب کی خوشبو
وجود بن کے کہاں کوئی خوش ادا چمکا
چھپائے چھپ نہ سکا میں تو بھیڑ میں عنبرؔ
نہ جانے کیسے مجھی پر وہ دائرہ چمکا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 673)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.