Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلگتی ریت پہ خیمہ لگا کے دیکھا ہے

ہانی بریلوی

سلگتی ریت پہ خیمہ لگا کے دیکھا ہے

ہانی بریلوی

MORE BYہانی بریلوی

    سلگتی ریت پہ خیمہ لگا کے دیکھا ہے

    ہمیں نے دشت کو مسکن بنا کے دیکھا ہے

    ہمارے شعر تمہیں کس طرح سمجھ آئیں

    ہمارا حال کہاں تم نے آ کے دیکھا ہے

    کچھ اس طرح سے بتائی ہیں ہجر کی راتیں

    کے جیسے موسم گرما بتا کے دیکھا ہے

    وہی بتائے گا عمر حیات کتنی ہے

    وہ جس نے ریت پہ چہرہ بنا کے دیکھا ہے

    انہیں تھا شوق مسیحائی ہم بھی عاشق تھے

    سو ہم نے اپنا گلا بھی کٹا کے دیکھا ہے

    سنا تھا عشق میں ہے صبر لازم و ملزوم

    تو انتظار بھی پلکیں بچھا کے دیکھا ہے

    ہماری آنکھیں کہیں گی نہ جانے کب ہم سے

    کسی نے آج ہمیں مسکرا کے دیکھا ہے

    ہمارے سر پہ تھا الزام ہے وفائی کا

    سو اپنے آپ کو اپنا بنا کے دیکھا ہے

    تعلقات میں آنے لگی کمی ہانیؔ

    تعصبات نے کیا سر اٹھا کے دیکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے