سلگتی شام کی دہلیز پر جلتا دیا رکھنا
سلگتی شام کی دہلیز پر جلتا دیا رکھنا
ہماری یاد کا خوابوں سے اپنے سلسلہ رکھنا
صدا بن کر گھٹا بن کر فضا بن کر صبا بن کر
نہ جانے کب میں آ جاؤں دریچہ تم کھلا رکھنا
انہیں راہوں سے لوٹوں گی نہ آؤں یہ بھی ممکن ہے
مگر تم ریت پر محفوظ اپنے نقش پا رکھنا
نہ پڑھ لے کوئی تحریریں تمہارے زرد چہرے کی
در و دیوار گھر کے شوخ رنگوں سے سجا رکھنا
جو بہنیں مفلسی سے بھائیوں پر بوجھ بنتی ہیں
وہ مر جائیں تو ان کے ہاتھ میں شاخ حنا رکھنا
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.