سلگتی شب کا پر اسرار منظر جاگتا ہوگا
سلگتی شب کا پر اسرار منظر جاگتا ہوگا
مکیں خوابوں میں گم ہوں گے مگر گھر جاگتا ہوگا
جو ممکن ہو تو پتھریلی چٹانیں توڑ کر دیکھو
مرے اندر بڑا گہرا سمندر جاگتا ہوگا
کیا پتھراؤ جن ہاتھوں نے مجھ پر سو چکے ہوں گے
مگر اک ایک خوں آلودہ پتھر جاگتا ہوگا
سسکتے شہر میں کچھ اونگھتی پرچھائیاں ہوں گی
معلق ہے خلاؤں میں جو خنجر جاگتا ہوگا
کسے تم ڈھونڈتے حامدؔ ہو ان ویران سڑکوں پر
چلو روشن محل کی سمت اخترؔ جاگتا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.