سن کر کتنی آنکھیں نکلیں
اک پتھر میں سانسیں نکلیں
آنکھوں سے اک دریا نکلا
دریا سے کچھ لاشیں نکلیں
غم کے بھی کچھ پھول کھلے ہیں
زخموں سے بھی شاخیں نکلیں
آگے آگے ناخن آئے
پیچھے پیچھے بانہیں نکلیں
جس کو کھویا تھا آنکھوں نے
اس کو لینے یادیں نکلیں
کانٹوں نے کیوں جشن منایا
پھولوں سے کیوں آہیں نکلیں
ان گلیوں میں رہ کر دیکھا
دن سے روشن راتیں نکلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.