Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سن رہا ہوں قربتوں میں فاصلہ ہونے کو ہے

عمیر علی انجم

سن رہا ہوں قربتوں میں فاصلہ ہونے کو ہے

عمیر علی انجم

MORE BYعمیر علی انجم

    سن رہا ہوں قربتوں میں فاصلہ ہونے کو ہے

    اس قدر تو ہو گیا اب اور کیا ہونے کو ہے

    جانے کیوں آنکھوں میں آنسو آ رہے ہیں دیر سے

    آج پھر شاید کوئی مجھ سے جدا ہونے کو ہے

    شہر کیوں سنسان ہے ویران کیوں ہیں راستے

    ہو چکا ہے حادثہ یا حادثہ ہونے کو ہے

    ہر طرف نعرے لگائے جا رہے ہیں انقلاب

    ایسا لگتا ہے کہ پھر محشر بپا ہونے کو ہے

    ہر طرف لاشیں ہیں انجمؔ ہر گلی ہے سوگوار

    اور کیا اس سرزمیں پر کربلا ہونے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے