Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنا ہے عشق کے ماروں کو بھوک لگتی ہے

ڈاکٹر یاسین عاطر

سنا ہے عشق کے ماروں کو بھوک لگتی ہے

ڈاکٹر یاسین عاطر

MORE BYڈاکٹر یاسین عاطر

    سنا ہے عشق کے ماروں کو بھوک لگتی ہے

    کہ جیسے اڑتے پرندوں کو بھوک لگتی ہے

    رکھو خیال سے زینت کو ڈھانپ کر اپنی

    بدن کھلا ہو تو آنکھوں کو بھوک لگتی ہے

    یہ سوچ کر ہی نوالے کو رکھ دیا میں نے

    شکم بھرا ہو تو ہاتھوں کو بھوک لگتی ہے

    یہ کس لیے مرے تیزابیت ہے سینے میں

    یہ کس لیے مجھے راتوں کو بھوک لگتی ہے

    رقم ہو جتنی کبھی جیب بھر نہیں پاتی

    تجوریوں میں اثاثوں کو بھوک لگتی ہے

    پھر اہتمام سے عاطرؔ نمک چھڑکتا ہوں

    جب اس کی یاد کے زخموں کو بھوک لگتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے