سنا ہے جب سے کہ تم کو بھی غم گوارا ہے
سنا ہے جب سے کہ تم کو بھی غم گوارا ہے
خیال اب ہمیں اپنا نہیں تمہارا ہے
کبھی جو سنتا ہوں آواز بازگشت اپنی
تو سوچتا ہوں کہ تم نے مجھے پکارا ہے
کہاں گئی مری زندہ دلی میں کیوں سوچوں
یہ فرض میرا نہیں دوستو تمہارا ہے
زمانے بھر کو اگر گل تو ہم کو خار عزیز
زمانے بھر سے الگ مدعا ہمارا ہے
یہ رات اب یوںہی کانٹوں پہ لوٹنا ہے رئیسؔ
کہ تو نے پھولوں کے سائے میں دن گزارا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.