سنا ہے کہ ان سے ملاقات ہوگی
سنا ہے کہ ان سے ملاقات ہوگی
اگر ہو گئی تو بڑی بات ہوگی
نگاہوں سے شرح حکایات ہوگی
زباں چپ رہے گی مگر بات ہوگی
مرے اشک جس شب کے دامن میں ہوں گے
یقیناً وہ تاروں بھری رات ہوگی
سمجھتی ہے شام و سحر جس کو دنیا
ترے زلف و عارض کی خیرات ہوگی
نہ ساون ہی برسا نہ بھادوں ہی برسا
بہت شور سنتے تھے برسات ہوگی
محبت بہت بے مزا ہوگی جس دن
زباں بے نیاز شکایات ہوگی
وہاں قلب کی روشنی ساتھ دے گی
جہاں دن نہ ہوگا فقط رات ہوگی
نذیرؔ آؤ رو لیں گلے مل کے ہم تم
خدا جانے پھر کب ملاقات ہوگی
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 257)
- Author : Nazeer Banarsi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.