سنا ہے تیری زمانے پہ حکمرانی ہے
مگر نہ بھول کہ دو دن کی زندگانی ہے
چمن کی ساری بہاروں کے تم ہی مالک ہو
فقط ہمارے مقدر میں باغبانی ہے
میں کیسے چھوڑ دوں گھر کو کمائی کی خاطر
میں اک غریب ہوں بٹیا مری سیانی ہے
حصار بے حسی ہرگز نہ توڑ پائیں گے
وہ جن کو دوستو شمع عمل بجھانی ہے
بہاؤ کھل کے غریبوں کا بے کسوں کا لہو
نصیب سے تمہیں حاصل زر و جوانی ہے
خدا کی راہ پہ چل کر دکھائیے غازیؔ
جو کامیاب تمہیں زندگی بنانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.