سنا ہے یہ جہاں اچھا تھا پہلے
سنا ہے یہ جہاں اچھا تھا پہلے
یہ جو اب دشت ہے دریا تھا پہلے
جو ہوتا کون آتا اس جہاں میں
کسے دنیا کا اندازہ تھا پہلے
بڑی تصویر لٹکا دی ہے اپنی
جہاں چھوٹا سا آئینہ تھا پہلے
سمجھ میں کچھ نہیں آتا اب اس کی
وہ جو اوروں کو سمجھاتا تھا پہلے
کیا ایجاد جس نے بھی خدا کو
وہ خود کو کیسے بہلاتا تھا پہلے
بہت کچھ بھی نہیں کافی یہاں اب
بہت تھوڑے سے چل جاتا تھا پہلے
یہ دیواریں تو ہیں اس دور کا سچ
کھلا ہر دل کا دروازہ تھا پہلے
- کتاب : Vajood (Pg. 132)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.