Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنا کے غم کا ترانہ سنو گیا ہے وہ

عبدالمتین جامی

سنا کے غم کا ترانہ سنو گیا ہے وہ

عبدالمتین جامی

MORE BYعبدالمتین جامی

    سنا کے غم کا ترانہ سنو گیا ہے وہ

    سروں کے اشک سے دنیا کو دھو گیا ہے وہ

    ہے اس کے حسن کے دریا میں ایسی طغیانی

    ہمارے ہوش کی بستی ڈبو گیا ہے وہ

    ہر اک قدم پہ ہے ٹھوکر میں زندگی اس کی

    اندھیرے جسم کے صحرا میں کھو گیا ہے وہ

    تھکا تھکا سا بدن ہے مرے تخیل کا

    شکستہ خواب کے بستر پہ سو گیا ہے وہ

    دیار انجم و خورشید سے وہ آیا تھا

    بگولہ بن کے خلاؤں میں کھو گیا ہے وہ

    تم اشتعال کے شعلوں کو اور بھڑکاؤ

    لہو کو صبر کے پانی سے دھو گیا ہے وہ

    نظارہ دیکھنے آیا تھا جو بہاروں کا

    بدن کو اپنے لہو سے بھگو گیا ہے وہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے