Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنا تھا نیزہ و تلوار و خنجر بیچ ڈالے ہیں

نفس انبالوی

سنا تھا نیزہ و تلوار و خنجر بیچ ڈالے ہیں

نفس انبالوی

MORE BYنفس انبالوی

    سنا تھا نیزہ و تلوار و خنجر بیچ ڈالے ہیں

    مگر ظل الٰہی نے تو لشکر بیچ ڈالے ہیں

    پڑی ہیں ریت کے ٹیلوں پہ ٹوٹی کشتیاں اپنی

    ہوا ہے اب کے موجوں نے سمندر بیچ ڈالے ہیں

    اگر وہ میری آنکھیں بیچ دیتا تو مناسب تھا

    مگر اس نے تو ان آنکھوں کے منظر بیچ ڈالے ہیں

    کسی نے احتراماً اک عجائب گھر کے کمرے میں

    ہمارے جسم رکھے ہیں مگر سر بیچ ڈالے ہیں

    محبت سے بھرے خط بھیجتے رہتے تھے جو اکثر

    اب ان لوگوں نے بھی اپنے کبوتر بیچ ڈالے ہیں

    کسی دن اپنے بچوں سے لپٹ کر روئیں گے ناداں

    جنہوں نے شہر جا کر گاؤں کے گھر بیچ ڈالے ہیں

    یہ وہ احسان ہے تجھ سے جو مرتے دم نہ اترے گا

    کہ تیری پرورش میں ماں نے زیور بیچ ڈالے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے