سنا تو ہوگا ہی سرکار جھوٹ بولتے ہیں
سنا تو ہوگا ہی سرکار جھوٹ بولتے ہیں
نہاں نہیں سر بازار جھوٹ بولتے ہیں
عدالتیں ہوں کہ منصف ہو یا گواہ کوئی
ہمارے حق میں یہ ہر بار جھوٹ بولتے ہیں
ہمارے شہر میں بھوکا نہ مل سکے گا کوئی
یہ مال و زر کے پرستار جھوٹ بولتے ہیں
میں لا کے چاند بھی دے دوں جو تم کہو جاناں
قسم سے عشق کے بیمار جھوٹ بولتے ہیں
ہمارا عہد بھرے گا ترقیوں کی اڑان
سیاسی لوگ ہیں عیار جھوٹ بولتے ہیں
محبتوں کی روایت کے پاسبان ہیں ہم
زبان کاٹ دو اخبار جھوٹ بولتے ہیں
یقین کیسے کریں واعظوں پہ اے اسعدؔ
پہن کے جبہ و دستار جھوٹ بولتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.