سناتے رہیے حکایات جاگتے رہیے
سناتے رہیے حکایات جاگتے رہیے
بہت مہیب سہی رات جاگتے رہیے
اگر خراب ہیں حالات جاگتے رہیے
کہ یہ ہے وقت کرامات جاگتے رہیے
یہ فیصلے کی گھڑی ہے ٹھہر بھی جائیے آپ
اسی طرح سے مرے سات جاگتے رہیے
درست کیجئے قبلہ درست کیجئے کام
درست رکھئے حسابات جاگتے رہیے
وہ صبح جس کے لئے رات بھر نہ سوئے تھے
ہوئی تو دیکھا کہ تھی رات جاگتے رہیے
تلاش صبح میں اپنا نشاں مٹا ڈالا
اور اب بھٹکتے ہیں دن رات جاگتے رہیے
بہت عزیز تھی غفلت جو ہوش آ ہی گیا
یہی ہے اس کی مکافات جاگتے رہیے
ہزار غلبۂ شب ہو تھکن ہو نیند آئے
ابھی بہت ہیں مہمات جاگتے رہیے
ہر اک سوال پہ چلئے یہ خامشی ہی سہی
بہت ہیں میرے سوالات جاگتے رہیے
وہ چرخ ذات سے اتریں تو آسمان بنیں
کھلے ہیں سارے سماوات جاگتے رہیے
ادھوری باتیں نہ الجھیں گی پھر نگاہوں سے
مدام رکھئے عنایات جاگتے رہیے
نگاہ لوٹی تو خوابیدہ ذہن جاگ اٹھا
ہوئے ہیں پیدا کنایات جاگتے رہیے
وہ خاص بات جو منسوب آپ سے ہے حضور
اسی سے نکلے نئی بات جاگتے رہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.