سندر کومل سپنوں کی بارات گزر گئی جاناں
سندر کومل سپنوں کی بارات گزر گئی جاناں
دھوپ آنکھوں تک آ پہنچی ہے رات گزر گئی جاناں
بھور سمے تک جس نے ہمیں باہم الجھائے رکھا
وہ البیلی ریشم ایسی بات گزر گئی جاناں
سدا کی دیکھی رات ہمیں اس بار ملی تو چپکے سے
خالی بات پہ رکھ کے کیا سوغات گزر گئی جاناں
کس کونپل کی آس میں اب تک ویسے ہی سرسبز ہو تم
اب تو دھوپ کا موسم ہے برسات گزر گئی جاناں
لوگ نہ جانے کن راتوں کی مرادیں مانگا کرتے ہیں
اپنی رات تو وہ جو تیرے سات گزر گئی جاناں
اب تو فقط صیاد کی دل داری کا بہانہ ہے ورنہ
ہم کو دام میں لانے والی گھات گزر گئی جاناں
- کتاب : kulliyat-e-tamaam-sad barg (Pg. 35)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.