سنیں نہ اب کوئی قصہ ابھرنے والوں سے
سنیں نہ اب کوئی قصہ ابھرنے والوں سے
کہ ڈر چکے ہیں بہت یوں بھی ڈرنے والوں سے
سند ملی تھی انہیں سنگ آشنائی کی
وہ ڈر گئے تھے حبابوں پہ مرنے والوں سے
ادائے تلخ کلامی کا درد سب کو تھا
گلہ کسی کو نہ تھا کان بھرنے والوں سے
گزرتے لمحوں کے مقروض بن کے نکلے تھے
حساب لینے لگے تھے ٹھہرنے والوں سے
ہر ایک بزم میں شاہدؔ زبان گنگ رہی
بہت قریب تھے ہم بات کرنے والوں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.