Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنی ہے روشنی کے قتل کی جب سے خبر میں نے

سرور انبالوی

سنی ہے روشنی کے قتل کی جب سے خبر میں نے

سرور انبالوی

MORE BYسرور انبالوی

    سنی ہے روشنی کے قتل کی جب سے خبر میں نے

    چراغوں کی طرف دیکھا نہیں ہے لوٹ کر میں نے

    فراز دار سے اپنوں کے چہرے خود ہی پہچانے

    فقیہ شہر کو جانا نہیں ہے معتبر میں نے

    بھلا سورج کی طرف کون دیکھے کس میں ہمت ہے

    ترے چہرے پہ ڈالی ہی نہیں اب تک نظر میں نے

    یقیناً آندھیوں نے آ لیا کونجوں کی ڈاروں کو

    کہ خوں آلودہ دیکھے ہیں فضا میں بال و پر میں نے

    تمہارے بعد میں نے پھر کسی کو بھی نہیں دیکھا

    نہیں ہونے دیا آلودہ دامان نظر میں نے

    ہزاروں آرزوئیں رہ گئیں گرد سفر ہو کر

    سجا رکھی ہے پلکوں پہ وہی گرد سفر میں نے

    دم رخصت مری پلکوں پہ دو قطرے تھے اشکوں کے

    کیا ہے زندگانی کے سفر کو مختصر میں نے

    میں اپنے گھر میں خود اپنوں سے بازی ہار بیٹھا ہوں

    ابھی سیکھا نہیں اپنوں میں رہنے کا ہنر میں نے

    سرور انبالویؔ اپنے ہی دل میں اس کو پایا ہے

    جسے اک عمر تک آواز دی ہے در بدر میں نے

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 513)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے