سنی ہے تم نے کبھی گفتگو پرندوں کی
سنی ہے تم نے کبھی گفتگو پرندوں کی
چمن سے ہے جڑی ہر جستجو پرندوں کی
کٹے درخت کے نزدیک بیٹھے ہیں مایوس
کسی نے لوٹ لی ہے آبرو پرندوں کی
ملے جو وقت کبھی بات کرنا بچوں سے
زباں یہ بولتے ہیں ہو بہو پرندوں کی
کسی بھی پیڑ سے پوچھو تمہیں بتائے گا
ہر ایک شاخ کو ہے آرزو پرندوں کی
کوئی پرند ادھر اب نظر نہیں آتا
ٹنگی ہیں لاشیں یہاں کو بکو پرندوں کی
کھلی فضا میں یہ پرواز چاہتے ہیں بس
نفیسؔ اور نہیں آرزو پرندوں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.