سنی کسی نے کہاں میرے انتظار کی بات
سنی کسی نے کہاں میرے انتظار کی بات
ہر اک زباں پہ رہی اختیار یار کی بات
ابھی ہے وقت چلو رابطہ بحال کریں
دلائیں یاد اسے عہد پائیدار کی بات
ابھی ہیں کرب کے کچھ اور مرحلے باقی
ابھی چلی ہی کہاں ہے مرے دیار کی بات
یہاں شجر کا شجر داؤ پر ہے نادانو
تمہارے لب پہ وہی شاخ و برگ و بار کی بات
بڑا بلیغ اشارہ تھا اس کی باتوں میں
ہمارا ذکر تھا اور راہ کے غبار کی بات
کسی کے دل کے اجڑنے کی بات ہے انورؔ
خزاں کی بات نہیں ہے نہیں بہار کی بات
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.