Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنو جب غیب کا پر جاگتا ہے

بلال اسود

سنو جب غیب کا پر جاگتا ہے

بلال اسود

MORE BYبلال اسود

    سنو جب غیب کا پر جاگتا ہے

    ہواؤں کا سمندر جاگتا ہے

    سبھوں میں جس نے کی تقسیم نیندیں

    خدا ہے جو برابر جاگتا ہے

    اگرچہ بجھ چکی ہے میری حیرت

    مگر اب بھی وہ منظر جاگتا ہے

    بڑی دلچسپ ہوتی ہے کہانی

    میں سوتا ہوں تو بستر جاگتا ہے

    کسی دن مار دوں گا آئنے پر

    جو مجھ میں ایک پتھر جاگتا ہے

    یقیں جتنی بھی گہری نیند میں ہو

    کوئی وسواس اندر جاگتا ہے

    چڑھاؤ چادریں سوئے ہوؤں پر

    یہ کرنے سے مقدر جاگتا ہے

    ہم اس گھر کی حفاظت کر رہے ہیں

    مرے سوتے ہی جھینگر جاگتا ہے

    مقدم کون ہے یہ بات چھوڑو

    وجودوں میں بھی جوہر جاگتا ہے

    چھپی بیٹھی ہے صحراؤں میں شبنم

    کہیں کھیتوں میں بنجر جاگتا ہے

    مجھے چھوتی ہے وہ اسودؔ سمجھ کر

    بدن میں جس کے مرمر جاگتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے