Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنو کچھ دیدۂ نم بولتے ہیں

اصغر ویلوری

سنو کچھ دیدۂ نم بولتے ہیں

اصغر ویلوری

MORE BYاصغر ویلوری

    سنو کچھ دیدۂ نم بولتے ہیں

    جو چپ تھے آج وہ غم بولتے ہیں

    کہو سانسوں میں ہے آواز کس کی

    یہ تم کہتے ہو یا ہم بولتے ہیں

    تمہارے حسن کی خوشبو گلوں میں

    تمہارا نام موسم بولتے ہیں

    کسی کی بھی کبھی سنتے نہیں وہ

    مگر ان سے کہو ہم بولتے ہیں

    تمہارا راگ گھنگرو کے لبوں پر

    تمہارے ہونٹ سرگم بولتے ہیں

    تمہارے حسن کا جادو ہے کتنا

    تمہاری زلف کے خم بولتے ہیں

    وہ دیکھا ہے تمہاری چشم نم میں

    جسے ہم ساغر جم بولتے ہیں

    اسے ہم نے کہیں دیکھا نہیں ہے

    جسے احباب ہمدم بولتے ہیں

    ہر اک سنتا ہے ان کی بات اصغرؔ

    جو سنتے ہیں بہت کم بولتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Khule Alfaaz (Pg. 48)
    • Author : Asghar Veloori
    • مطبع : Sarmadi Publications (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے