سنو کچھ دیدۂ نم بولتے ہیں
سنو کچھ دیدۂ نم بولتے ہیں
جو چپ تھے آج وہ غم بولتے ہیں
کہو سانسوں میں ہے آواز کس کی
یہ تم کہتے ہو یا ہم بولتے ہیں
تمہارے حسن کی خوشبو گلوں میں
تمہارا نام موسم بولتے ہیں
کسی کی بھی کبھی سنتے نہیں وہ
مگر ان سے کہو ہم بولتے ہیں
تمہارا راگ گھنگرو کے لبوں پر
تمہارے ہونٹ سرگم بولتے ہیں
تمہارے حسن کا جادو ہے کتنا
تمہاری زلف کے خم بولتے ہیں
وہ دیکھا ہے تمہاری چشم نم میں
جسے ہم ساغر جم بولتے ہیں
اسے ہم نے کہیں دیکھا نہیں ہے
جسے احباب ہمدم بولتے ہیں
ہر اک سنتا ہے ان کی بات اصغرؔ
جو سنتے ہیں بہت کم بولتے ہیں
- کتاب : Khule Alfaaz (Pg. 48)
- Author : Asghar Veloori
- مطبع : Sarmadi Publications (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.