سنتے ہیں کہ اس شب کا سویرا نہیں ممکن
سنتے ہیں کہ اس شب کا سویرا نہیں ممکن
اللہ اگر چاہے تو پھر کیا نہیں ممکن
اس خواب کو تم آنکھوں سے گرنے نہیں دینا
ویسے تو کسی پل کا بھروسہ نہیں ممکن
خوشبو مری سانسوں میں رفاقت کی بھری ہے
ہو ختم کسی سے مرا رشتہ نہیں ممکن
وہ زہر تعصب جو یہاں اب بھی بہت ہے
دنیا کے کسی کونے میں ہوگا نہیں ممکن
پامالئ باطل کی مثالوں سے ہے ثابت
معدوم ہو سچائی کا رستہ نہیں ممکن
اس ہجر کے موسم کی طوالت سے ہے ظاہر
ہو منعقد جشن تمنا نہیں ممکن
دم بھرتا ہوں تہذیب کا میں گنگ و جمن کی
اردو نہ پڑھے میرا ہی بچہ نہیں ممکن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.