سنتے رہتے ہیں فقط کچھ وہ نہیں کہہ سکتے
سنتے رہتے ہیں فقط کچھ وہ نہیں کہہ سکتے
آئنوں سے جو کہیں ان کو نہیں کہہ سکتے
ان کے لہجے میں کوئی اور ہی بولا ہوگا
مجھے لگتا ہے کہ ایسا وہ نہیں کہہ سکتے
شہر میں ایک دوانے سے کہلواتے ہیں
اہل پندار مرے خود جو نہیں کہہ سکتے
یوں تو مل جانے کو دم ساز کئی مل جائیں
دل کی باتیں ہیں ہر اک سے تو نہیں کہہ سکتے
جانے پھر منہ میں زباں رکھنے کا مصرف کیا ہے
جو کہا چاہتے ہیں وہ تو نہیں کہہ سکتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.