سراغ جان جاں ہے اور میں ہوں
سراغ جان جاں ہے اور میں ہوں
تلاش لا مکاں ہے اور میں ہوں
زمیں ہے آسماں ہے اور میں ہوں
نشان کن فکاں ہے اور میں ہوں
یقیں کا امتحاں ہے اور میں ہوں
گمانوں پر گماں ہے اور میں ہوں
جہان فکر ہو یا بزم ایجاد
وہی کب اور کہاں ہے اور میں ہوں
خود اپنے عجز میں محصور ہوں میں
کہ دور بے کراں ہے اور میں ہوں
خودی شاید ہے خود اک خواب ہستی
فسوں افسانہ خواں ہے اور میں ہوں
جنوں بیگانۂ آداب تمکیں
خرد کا پاسباں ہے اور میں ہوں
مری ہستی ہے نے حاصل ہے نالہ
فغاں اندر فغاں ہے اور میں ہوں
مدد اے میر مردان ولایت
کہ گرد کارواں ہے اور میں ہوں
پر از حرف و حکایت صحبت دل
مرا اک ہمزباں ہے اور میں ہوں
ابھی ہے ہستئ موہوم شبیرؔ
ابھی سود و زیاں ہے اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.