Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرخ مٹی کو ہواؤں میں اڑاتے ہوئے ہم

نعیم سرمد

سرخ مٹی کو ہواؤں میں اڑاتے ہوئے ہم

نعیم سرمد

MORE BYنعیم سرمد

    سرخ مٹی کو ہواؤں میں اڑاتے ہوئے ہم

    اپنی آمد کے لئے دشت سجاتے ہوئے ہم

    تجھ تبسم کی محبت میں ہوئے ہیں برباد

    مسکرائیں گے ترا سوگ مناتے ہوئے ہم

    لا مکانی میں ہمیں چھوڑ کے جاتا ہوا تو

    دشت امکاں سے تجھے ڈھونڈ کے لاتے ہوئے ہم

    اے خدا تو ہی بتا کیسے کریں گے انکار

    عالم ہو میں تجھے ہاتھ لگاتے ہوئے ہم

    رقص کرتے ہیں تو مٹی تو اڑے گی پیارے

    ان کو لگتے ہیں کرامات دکھاتے ہوئے ہم

    اپنے ہونے سے بھی انکار کئے جاتے ہیں

    تیرے ہونے کا یقیں خود کو دلاتے ہوئے ہم

    اب اے وحشت میں گندھی خاک رکھی چاک پہ اور

    اپنے ہونے کے لئے چاک گھماتے ہوئے ہم

    حالت وجد کے حالات بتا بات ہو تو

    حالت حال میں تفریح اٹھاتے ہوئے ہم

    خامشی شور ہیں اور شور بلا کا سرمدؔ

    تم نے دیکھے ہیں کہیں شور مچاتے ہوئے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے