Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرخ رو حرف سے یہ تازہ خیالی ہوئی ہے

انیس اشفاق

سرخ رو حرف سے یہ تازہ خیالی ہوئی ہے

انیس اشفاق

MORE BYانیس اشفاق

    سرخ رو حرف سے یہ تازہ خیالی ہوئی ہے

    مسند شعر پہ جب میری بحالی ہوئی ہے

    سر اٹھا کر یہ جو چلتے ہیں یہاں کج کلہاں

    طرح اس شہر میں یہ میری ہی ڈالی ہوئی ہے

    پر یہاں خوب پرندوں کے جلائے گئے ہیں

    یہ فضا شہر میں یوں ہی نہیں کالی ہوئی ہے

    اس کے کشکول میں سب شکر کی دولت رکھ دی

    مجھ سے دنیائے دنی جب بھی سوالی ہوئی ہے

    جب سے رم کرنے لگے ہیں تری یادوں کے غزال

    یہ مرے دل کی زمیں تب سے غزالی ہوئی ہے

    کیا کوئی دینے لگا ہے کہیں شعلوں کو ہوا

    کس لیے شاخ چمن چڑیوں سے خالی ہوئی ہے

    کام آتی ہے پرندوں کی اسیری کے لیے

    حق میں صیاد کے یہ بے پر و بالی ہوئی ہے

    تو حسیں ہے تو کوئی اور بھی ہے تجھ سے حسیں

    کب کوئی ڈھالی ہوئی شکل مثالی ہوئی ہے

    خلق ہوتے ہیں نئے شعر نئی آب کے ساتھ

    کب زر حرف سے جھولی مری خالی ہوئی ہے

    اس غزل کی یہ زمیں کچھ مجھے معلوم نہیں

    ہے کسی اور کی یا میری نکالی ہوئی ہے

    آج ہو آئیں گے اس کوچۂ جاناں میں انیسؔ

    بات یہ ہم نے کئی روز سے ٹالی ہوئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے