Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرخیاں پڑھ کے ان اخباروں کی ڈر لگتا ہے

خلیق الزماں نصرت

سرخیاں پڑھ کے ان اخباروں کی ڈر لگتا ہے

خلیق الزماں نصرت

MORE BYخلیق الزماں نصرت

    سرخیاں پڑھ کے ان اخباروں کی ڈر لگتا ہے

    سارا عالم کسی بارود کا گھر لگتا ہے

    بیٹھ جائیں گی یہ دیواریں کسی بھی لمحہ

    اپنے گھر میں بھی تو رہتے ہوئے ڈر لگتا ہے

    اپنے ہمسائے کے حالات ہیں اپنے جیسے

    اپنے ہی گھر کی طرح ان کا بھی گھر لگتا ہے

    آج بھی ہاتھ کی ریکھا کو مقدر سمجھیں

    بلیاں کاٹ لیں رستے کو تو ڈر لگتا ہے

    بول کے سچ ہی عدالت میں ہوئی رسوائی

    اب تو سچ یہ ہے ہمیں سچ سے بھی ڈر لگتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے